Shadi deen dari ki bunyad par.


(مثبت یا منفی ۔۔۔۔حقیقی واقعے پر مشتمل قصّہ)

’’واہ یار تمہاری تو لاٹری نکل آئی‘‘ میں اپنی ایک نئی شادی شدہ دوست سے فون پر بات کر رہی تھی۔ واقعتاََ عالیہ کا شوہر بہت خوبصورت تھا۔شادی کے بعد وہ ما شاءاللہ سے بہت خوش تھی۔ یہ شادی دین کے نام پر ہوئی تھی لڑکے کی خواہش تھی کہ’’ لڑکی ‘‘پردہ کرنے والی دین دار ہو۔
کچھ عرصے بعد عالیہ سے دوبارہ بات ہوئی وہ کچھ پریشان سی لگی ۔پوچھنے پر بتانے لگی کہ شوہرنے پردہ اتروا دیا چونکہ عالیہ شرعی پردہ کرتی تھی اس لیے واقعتاََ یہ بات اس کے لیے پریشانی والی تھی ہاں اتنی اجازت ضرور مل گئی تھی کہ باہر کے مردوں سے پردہ کر لینا گھر کے مردوں (شوہر کے بھائی) کے سامنے پردہ نہیں کرو گی ۔ نہ آگے پڑھنے کی اجازت ملے گی اور نہ ذاتی موبائل رکھنے کی ۔عالیہ کی عمر کچھ زیادہ نہیں تھی اس نے دباؤ میں آکر سب کچھ اپنا تو لیا مگر دلی طور پر وہ قلق میں مبتلا تھی ۔ عالیہ چاہتی تھی کہ وہ دین کے مطابق زندگی گزارے اس نے شوہر کو سمجھانے کی کوشش کی مگر شوہر اپنی ضد پر اڑا رہا۔نتیجتاََ شادی کے کچھ ہی عرصے بعد دونوں کے بیچ پردے کے موضوع کی وجہ سے رنجش پیدا ہو گئی۔
میں حیران تھی کہ جس رشتے کی بنیاد دین پر رکھی گئی وہ اس دراڑ کا شکار کیوں تھا۔لڑکا ظاہری طور پر دین دار لڑکی چاہتا تو تھا مگر خود وہ دین کے اصولوں سے درست طریقے سے واقف نہیں تھا ۔عالیہ کی اس کہانی میں کئی ایک باتوں کی وضاحت تفصیل سے کی جا سکتی ہے ۔مگر مختصراََ ایک بہت اہم بات جس پر میں روشنی ڈالنا چاہوں گی جس کو عموماََ لوگ رشتہ دیکھتے وقت ملحوظِ خاطر نہیں رکھتے ۔وہ یہ کہ آیا لڑکا یا لڑکی واقعی دین دار ہیں یا پھر محض دین داری کا لیبل ہے۔
ظاہری خوبصورتی سے زیادہ اخلاقی خوبصورتی اہمیت رکھتی ہے۔اگر ہم ایک دین دار شریک حیات چاہتے ہیں تو کم از کم خود دین کی بنیادوں کا علم ضرور حاصل کریں۔دین کے نام پر کی جانے والی اُس شادی کا کیا حاصل جس میں دوسرے کا دین برباد کر دیں۔احادیث میں دین داری کی بنیاد پر رشتہ کرنے کو ترجیح دی گئی ہے۔پھر چاہے ظاہری طور پر کوئی خوبصورت نہ بھی ہو اللہ دلوں میں محبت پیدا کردیتا ہے ۔اور کئی ظاہری طور پر خوبصورت لوگوں کو ترجیح دینے سے اللہ سے تعلق میں بھی دوری پیدا ہو جاتی ہے ۔
حضرت ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) سےروایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا مسلمانوں میں سے کامل ترین ایمان والا وہ ہے جو اخلاق میں سب سے بہتر ہے اور تم میں سے بہترین وہ لوگ ہیں جو اپنی عورتوں کے حق میں اچھے ہیں۔ جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1169 
اللہ ہم سب کو بہترین اخلاق والا بنائے اور دین کے سمجھنے کی توفیق عطا کرے۔امین
تحریر:ازکیٰ جہانگیر خان

0 Comments